ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / اسپورٹس / ناجائز ادائیگیاں: آسٹریلوی وہیٹ بورڈ کے سابق چیئرمین کو سزا

ناجائز ادائیگیاں: آسٹریلوی وہیٹ بورڈ کے سابق چیئرمین کو سزا

Mon, 10 Apr 2017 17:49:38  SO Admin   S.O. News Service

میلبورن،10اپریل(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)آسٹریلیا کی ایک عدالت نے ’آسٹریلین وہیٹ بورڈ‘ کے سابق چیئرمین ٹریوَر فلوگے کو ماضی میں صدام حسین کی حکومت کو بڑے پیمانے پر ناجائز ادائیگیوں کے جرم میں 37 ہزار پانچ سو امریکی ڈالر کے برابر جرمانہ سنا دیا ہے۔آسٹریلیا کی ایک عدالت نے ’آسٹریلین وہیٹ بورڈ‘ کے سابق چیئرمین ٹریوَر فلوگے کو پچاس ہزار آسٹریلوی ڈالر کے جرمانے کی سزا سناتے ہوئے کہا کہ وہ پانچ برس تک کسی بھی کارپوریشن کی سربراہی نہیں کر سکتے۔ تاہم عدالت میں یہ ثابت نہ ہو سکا کہ انہوں نے دانستہ طور پر کوئی غلطی کی تھی۔
آسٹریلوی ریاست وکٹوریہ کی سپریم کورٹ نے دسمبر میں اپنے ایک فیصلے میں ٹریوَر فولگے کو آسٹریلین وہیٹ بورڈ AWB کے ڈائریکٹر کے طور پر اپنے فرائض سے پہلوتہی کا مرتکب قرار دیا تھا۔ یہ کیس کارپوریٹ ریگولیٹر آسٹریلین سکیورٹی اینڈ انویسٹمنٹ کمیشن ASIC نے ایک سول عدالت میں درج کرایا تھا۔ تاہم فلوگے بضد ہیں کہ انہوں نے کوئی غلط کام نہیں کیا تھا۔دسمبر میں فلوگے نے اپنی بے گناہی کی وکالت کرتے ہوئے کہا تھا کہ عدالت نے بھی تصدیق کی ہے کہ وہ آسٹریلین وہیٹ بورڈ کے ڈائریکٹر کے طور پر اس بات سے لاعلم تھے کہ انہوں نے اقوام متحدہ کی پابندیوں کی خلاف ورزی کی تھی۔اس کورٹ نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا تھا کہ فلوگے ان ادائیگیوں کی مناسب تحقیق نہیں کر سکے تھے، جو ٹرانسپورٹیشن اخراجات کی مد میں بغداد حکومت نے وصول کی تھیں۔ تاہم اس کیس میں ’آسٹریلین سکیورٹی اینڈ انویسٹمنٹ کمیشن‘ یہ ثابت نہ کر سکا کہ فلوگے نے صدام حسین کی حکومت پر اقوام متحدہ کی طرف سے عائد کردہ پابندیوں کی دانستہ طور پر خلاف ورزی کی تھی۔
ایک انکوئری رپورٹ سے معلوم ہوا ہے کہ آسٹریلین وہیٹ بورڈ نے سن انیس سو ننانوے اور سن دو ہزار تین کے درمیان صدام حسین کی حکومت کو دو سو پچیس ملین ڈالر کی رشوت دی تھی تاکہ اسے عراق کو گندم برآمد کرنے کی مہنگی ڈیلز کا حق دار قرار دے دیا جائے۔ آسٹریلین وہیٹ بورڈ کو ماضی میں آسٹریلیا میں گندم ایکسپورٹ کرنے کے حوالے سے اجارہ داری بھی حاصل تھی۔
اس مقدمے کی سماعت کے دوران ASIC کے کمشنر جان پرائس کا استدلال تھا کہ دراصل یہ کیس اس امر پر روشنی ڈالتا ہے کہ کمپنی کے ڈائریکٹرز اور اعلیٰ عہدیداروں کا یہ فرض تھا کہ وہ عائد کردہ الزامات کی تفتیش کرتے۔ اس اسکینڈل کے بعد عراقی حکومت نے سن دو ہزار چھ میں آسٹریلین وہیٹ بورڈ AWB کے ساتھ کاروبار کرنا بند کر دیا تھا۔


Share: